+923076652006
quranfamilyclub@gmail.com
English flag
English
Select a Language
English flag
English
$
USD
Select a Currency
United States Dollar
$
Pakistan Rupee
United Arab Emirates dirham
د.إ
Saudi Arabia Riyal
ر.س
United Kingdom Pound
£
Euro Member Countries
China Yuan Renminbi
¥
Indonesia Rupiah
Rp
0
رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی
رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی

رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی

Molana Samiullah Aziz
Written by Molana Samiullah Aziz
Published on 26 Jan 2025

A thoughtful exploration of the divine importance of relationships, emphasizing harmony, love, and the value of nurturing bonds with parents, siblings, spouse, children, friends, relatives, and teachers.

رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی

اللہ تعالیٰ نے ہماری زندگی میں کچھ رشتے فطری طور پر ایسے بنائے ہیں جو انسان کی زندگی کی بنیاد اور اس کے سکون کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ ان رشتوں میں والدین، بہن بھائی، بیوی بچے، دوست احباب، رشتہ دار، اور اساتذہ شامل ہیں۔ یہ رشتے اپنی جگہ پر مستقل اور مقدس ہیں اور ان کی اہمیت اللہ تعالیٰ نے خود مقرر کی ہے۔ ان کے بغیر زندگی نامکمل اور بے ترتیب سی لگتی ہے۔ تاہم، وقت کے ساتھ ساتھ جب گردش ایام کی گرد ان پر پڑتی ہے تو ان کی چمک دھندلا جاتی ہے، اور ہم ان کی اہمیت کو سمجھنے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔

زندگی کی مصروفیات اور روزمرہ کی بھاگ دوڑ میں ہم اکثر ان رشتوں کو نظرانداز کرنے لگتے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر غلط فہمیاں جنم لے لیتی ہیں، جو بڑھ کر تعلقات میں دراڑ پیدا کر سکتی ہیں۔ ہم اپنی توجہ عارضی تعلقات یا دنیاوی فائدے کے پیچھے لگا دیتے ہیں اور ان دائمی رشتوں کو غیر اہم سمجھنے لگتے ہیں جو ہماری زندگی کی اصل خوبصورتی ہیں۔ ان رویوں کی وجہ سے یہ رشتے اپنی اصل پوزیشن کھو دیتے ہیں اور ہمیں احساس بھی نہیں ہوتا کہ ہم کس قدر قیمتی چیز کھو رہے ہیں۔

انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان رشتوں کی قدر کرے اور اپنی زندگی میں ان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ان کی حفاظت کرے۔ سب سے پہلے، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ان رشتوں کو اللہ تعالیٰ نے ایک خاص ترتیب اور مقصد کے ساتھ تخلیق کیا ہے۔ والدین ہمارے لیے دنیا میں اللہ کی رحمت اور محبت کی عملی مثال ہیں۔ بہن بھائی ہمارا پہلا اور سب سے مضبوط سہارا ہوتے ہیں۔ بیوی بچے سکون اور محبت کا گہوارہ ہیں، جبکہ دوست احباب اور رشتہ دار ہماری زندگی کو خوشیوں سے بھرنے کا ذریعہ ہیں۔ اساتذہ ہمارے رہنما ہیں جو ہمیں شعور اور علم کی روشنی عطا کرتے ہیں۔

ان رشتوں کو مضبوط اور خوشگوار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم باہمی غلط فہمیوں کو جگہ نہ دیں۔ جب کوئی اختلاف پیدا ہو تو اسے فوراً حل کرنے کی کوشش کریں۔ غلط فہمیوں کو وقت کے ساتھ بڑھنے دینا ان رشتوں کی بنیاد کو کمزور کر دیتا ہے۔ گفتگو اور کھلے دل سے معاملات کو سلجھانا اس مسئلے کا بہترین حل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رویے میں نرمی، برداشت اور محبت کو شامل کریں تاکہ یہ رشتے مضبوط اور پائیدار رہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ، ہمیں اپنی سوچ کو اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ ترتیب پر مرکوز رکھنا چاہیے۔ ان رشتوں کی وہی اہمیت رکھنی چاہیے جو اللہ تعالیٰ نے رکھی ہے۔ والدین کی خدمت اور ان کا احترام ہر حال میں مقدم ہونا چاہیے۔ بہن بھائیوں کے ساتھ محبت اور تعاون کا رویہ اپنانا ضروری ہے۔ بیوی بچوں کے لیے وقت نکالنا اور ان کے حقوق کی ادائیگی ہماری اولین ذمہ داری ہونی چاہیے۔ اسی طرح، دوست احباب اور رشتہ داروں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا اور ان کی خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہونا لازمی ہے۔ اساتذہ کے لیے عزت و تکریم کا رویہ اپنانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔

زندگی میں ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ رشتے وقتی نہیں ہیں بلکہ ان کی اہمیت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ عارضی تعلقات اور دنیاوی مصروفیات کبھی بھی ان دائمی رشتوں کا نعم البدل نہیں بن سکتے۔ یہ رشتے نہ صرف دنیاوی زندگی میں سکون کا ذریعہ ہیں بلکہ آخرت میں بھی ہمیں کامیابی دلانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں، بشرطیکہ ہم ان کے حقوق کو صحیح طور پر ادا کریں۔

ہماری زندگی میں اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم ان رشتوں کو وقت نہیں دیتے اور ان کے ساتھ وقت گزارنے کو غیر ضروری سمجھتے ہیں۔ یہ رویہ درست نہیں۔ ہمیں اپنی روزمرہ کی مصروفیات میں سے وقت نکال کر اپنے والدین، بہن بھائی، بیوی بچوں، دوست احباب، اور دیگر رشتے داروں کے ساتھ وقت گزارنا چاہیے۔ ان کے ساتھ بات چیت کریں، ان کی خوشیوں اور مسائل میں شریک ہوں، اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔

آخری اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنے دل و دماغ کے ریفریش سسٹم کو فعال رکھیں۔ جیسے کمپیوٹر میں کیشے کو صاف کیا جاتا ہے تاکہ نظام بہتر کام کرے، ویسے ہی ہمیں اپنے دل و دماغ میں پیدا ہونے والی منفی سوچوں اور بدگمانیوں کو صاف کرتے رہنا چاہیے۔ یہ عمل ہمیں ان رشتوں کی اصل اہمیت یاد دلائے گا اور ہم ان کو صحیح مقام دے سکیں گے۔

اگر ہم اپنی زندگی میں ان رشتوں کو ان کی اصل پوزیشن پر رکھیں اور ان کے ساتھ محبت اور اخلاص کا برتاؤ کریں تو ہماری زندگی سکون، خوشی، اور برکت سے بھر جائے گی۔ یہی وہ راستہ ہے جو ہمیں دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کی طرف لے کر جائے گا۔

Comments

Reply to Comment
Comments Approval

Your comment will be visible after admin approval.

رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی
You are studying
رشتوں کی اہمیت اور محبت کی بحالی