+923076652006
quranfamilyclub@gmail.com
English flag
English
Select a Language
English flag
English
$
USD
Select a Currency
United States Dollar
$
Pakistan Rupee
United Arab Emirates dirham
د.إ
Saudi Arabia Riyal
ر.س
United Kingdom Pound
£
Euro Member Countries
China Yuan Renminbi
¥
Indonesia Rupiah
Rp
0
ایک مسلمان کی سوچ کی بنیاد کیا ہونی چاہئیے ؟
ایک مسلمان کی سوچ کی بنیاد کیا ہونی چاہئیے ؟

ایک مسلمان کی سوچ کی بنیاد کیا ہونی چاہئیے ؟

Molana Samiullah Aziz
Written by Molana Samiullah Aziz
Published on 2 Jun 2024

mso-bidi-language:ER">اصل بنیاد پر ضرور نگاہ رہے کہ آپ کی سوچ  بن کیسے رہی ہے  آپ کے اپنے ذہن کا نتیجہ ہے جس کو آپ نے اپنے آس
پاس کے حالات کا مشاہدہ کرکے بنایا ہے یا پھر یہ سوچ ان ہدایات کا نتیجہ ہے جو
اللہ تعالی اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے آپ تک پہنچی ہیں ۔ جس دن آپ
اس بنیاد کو سمجھ لیں گے آپ کے دوست اور دشمن بدل جائیں گے آپ کے اپنے اور آپ کے
غیر بدل جائیں گے اور آپ کی زندگی کو ایک نیا رخ مل جائے گا  ان شا
ء الله  

آپ کے ذہن میں مسلسل کوئی نا کوئی سوچ چلتی رہتی ہے اور اسی سے عمل کو وجود ملتا ہے اب اگر وہ چلنے والی سوچ اچھی ہے تو اچھا عمل وجود میں آئے گا اور اگر خدانخواستہ وہ سوچ منفی ہے تو یقینا منفی عمل ہی وجود میں آئے گا ،اب مثبت و منفی سوچ کا دائرہ تقریبا کافی حد تک مختلف انسانوں میں مختلف ہوتا ہے ، ایک انسان ایک چیز کو اچھا سمجھ رہا ہوتا ہے جبکہ دوسرا انسان اسی چیز کو برا سمجھ رہا ہوتا ہے تو جب انسان اسلام میں داخل ہو کر اپنے آپ کو مسلمان کہلوانا شروع کرتا ہے تو وہ اپنی سوچ کو اللہ تعالی کے تابع کردیتا ہے کہ جس چیز کو اللہ تعالی اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پسند کرتے ہیں وہ اسے پسند کرنے لگتا ہے اور جس چیز کو اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناپسند کرتے ہیں وہ اسے ناپسند کرنے لگتا ہے ، تو اس خاص پسند نا پسند  اور سوچ کے نتیجے میں جو اعمال صادر ہوتے ہیں وہ اس کی نگاہ میں مثبت ہوتے ہیں اور اس خاص پسند ناپسند  اور سوچ کے  مخالف  سوچ سے جو اعمال صادر ہوتے ہیں وہ اس کی نگاہ میں منفی کہلاتے ہیں ، مثال کے طور پر رشتہ داروں کا رویہ اور معاملہ ایسا ہے کہ ان کی شکل ہی انسان نہ دیکھے بات کرنا تو دور کی بات لیکن اللہ تعالی کی پسند یہ کہ قطع تعلق نہیں ہونا تو یہ انسان ان کی تمام تر زیادتیوں کو نظر انداز کرکے اللہ تعالی اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پسند کو ترجیح دیتے ہوئے قطع تعلق نہیں ہوتا ۔اصل بنیاد پر ضرور نگاہ رہے کہ آپ کی سوچ  بن کیسے رہی ہے  آپ کے اپنے ذہن کا نتیجہ ہے جس کو آپ نے اپنے آس پاس کے حالات کا مشاہدہ کرکے بنایا ہے یا پھر یہ سوچ ان ہدایات کا نتیجہ ہے جو اللہ تعالی اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے آپ تک پہنچی ہیں ۔ جس دن آپ اس بنیاد کو سمجھ لیں گے آپ کے دوست اور دشمن بدل جائیں گے آپ کے اپنے اور آپ کے غیر بدل جائیں گے اور آپ کی زندگی کو ایک نیا رخ مل جائے گا  ان شاء الله  

Comments

Ammara hamza
Ammara hamza
Student
2 Jun 2024
ان شاءاللہ
Mrs.Hamna Arshad
Mrs.Hamna Arshad
Instructor
2 Jun 2024
ان شاء اللہ
Reply to Comment
Comments Approval

Your comment will be visible after admin approval.

ایک مسلمان کی سوچ کی بنیاد کیا ہونی چاہئیے ؟
You are studying
ایک مسلمان کی سوچ کی بنیاد کیا ہونی چاہئیے ؟