"آپریشن دوبارہ ہونے کی وجوہات، علامات اور احتیاطی تدابیر جانیں۔ سرجری کے بعد مسائل، پیچیدگیاں اور دوبارہ آپریشن سے بچنے کے طریقے دریافت کریں۔ مکمل گائیڈ اور ماہرین کی رائے پڑھیں۔"
آپریشن دوبارہ ہو گا
Dr. Banaras Khan Awan
آپ نے سرجن کا یہ جملہ اکثر سنا ہو گا۔
ہم دیکھتے ہیں کہ بعض کیسوں مثلاً ناک کی رسولی، فسچولا، بواسیری مسے، پروسٹیٹ گلینڈ، گومڑ گلٹیاں یا کینسر کے کیسوں میں مریض کا آپریشن کر کے متاثرہ خراب حصہ نکال دیا جاتا ہے۔اور یوں ڈیکلیر کر دیا جاتا ہے کہ علاج مکمل ہو گیا۔ لیکن دیکھنے میں آتا ہےکہ کچھ ہی عرصہ بعد وہی گلٹی یا رسولی عود کر آتی ہے۔اور سرجن کہتا ہے،
آپریشن دوبارہ ہو گا۔
ہمیں بعض مریض بتاتے ہیں کہ ایسی شکایات میں انہیں ایک سے زیادہ بار آپریشن کے تکلیف دہ مراحل سے گزرنے کے باوجود بیماری ہے کہ وہیں کی وہیں اپنے پنجے گاڑے ہوئے۔
ہومیوپیتھک فلاسفی کی رو سےہم سمجھتے ہیں اگرچہ آپریشن کی مدد سے تکلیف دہ یا نقصان دہ مواد کاٹ کر نکال دیا گیا لیکن آرگنزم میں موجود اس قوت سے صرفِ نظر کیا گیا جو مذکورہ گلٹیاں، رسولیاں یا پھوڑے بننے کا سبب بنتی ہے اور آپریشن کی مدد سے اس پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔
یہی وجہ ہے کہ آپ بار بار آپریشن کرکےخراب مواد کی فصل کاٹتے چلے جاتے ہیں اور وہ نادیدہ قوت پھر سے بناتی چلی جاتی ہے۔
ہومیوپیتھک علاج میں ایسی گلٹیوں وغیرہ کو بیماری نہیں بلکہ بیماری کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے۔ لہذا اس طریقہ علاج میں بیماری پیدا کرنے والی اس شیطانی قوت کو نشانہ بنا کر اس کا قلع قمع کیا جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں نظامِ جسمانی ٹیون ہو کراپنے روزمرہ معاملات بخیرو خوبی سرانجام دینے لگتا ہے۔ ہر قسم کی گلٹیاں رسولیاں نہ صرف غائب ہونے لگتی ہیں بلکہ ان کی افزائش بھی ختم ہو جاتی ہے۔ اور مریض صحیح معنوں میں شِفایاب ہو جاتا ہے۔اسی لیے ہومیوپیتھک علاج کو قدرتی طریقہ علاج کہا جاتا ہے۔
اسی پس منظر میں سی جی برنٹ لکھتا ہے، یہ ایسا ہی ہو گا جیسےکوئ سیب کے درخت سے کچے سیب توڑ کے اعلان کر دے کہ سیب کے پیڑوں کا علاج کر دیا گیا اور انہیں سیبوں سے نجات دلا دی گئ ہے۔
Doctor Banaras Khan Awan. D.H.M.S
Ex-Principal, Ghandara Homeopathic Medical College, Taxila
He has attended many national and international seminars.
He continues to deliver lectures in different cities across the country. Some of his video lectures are available on YouTube.
He also attended 10 days workshop with George Vithoulkas in Alonisos Greece in June 1998.
His articles are published regularly in Pakistani homeopathic magazines.
He is the writer of two Homoeopathic books “Lectures on Homoeopathy” and Mere Mehman (my guests) (Urdu language), published by the Society of Homeopaths Pakistan.
He is an active member of many Homeopathic organizations including the Asian Homoeopathic Medical League. He is the voice chairman of the Society of Homeopaths Pakistan.
More from Dr Banaras Khan
Reply to Comment