+923076652006
quranfamilyclub@gmail.com
English flag
English
Select a Language
English flag
English
$
USD
Select a Currency
United States Dollar
$
Pakistan Rupee
United Arab Emirates dirham
د.إ
Saudi Arabia Riyal
ر.س
United Kingdom Pound
£
Euro Member Countries
China Yuan Renminbi
¥
Indonesia Rupiah
Rp
0
شوال کے چھ روزے ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب
شوال کے چھ روزے ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب

شوال کے چھ روزے ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب

Dr Molana Jahan Yaqoob
Written by Dr Molana Jahan Yaqoob
Published on 15 Apr 2024

رمضان المبارک کے بعد ماہِ شوال میں چھ روزے رکھنا مستحب ہیں اور احادیثِ مبارکہ میں ان کی بہت فضیلت اور ترغیب آئی ہے

شوال کے چھ روزے

ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب

روزے کی تین قسمیں ہیں:فرض، واجب،نفل ۔پھرفرض روزہ کی دوقسمیں ہیں :

1 جس کا وقت متعین ہو،جیسے:رمضان المبارک کا روزہ۔

2 جس کا وقت متعین نہ ہو، جیسے:(۱) رمضان کے قضاء روزے(۲)کفارے کے روزے۔

واجب روزہ: اس کی بھی دو قسمیں ہیں : 

1 جس کا وقت متعین ہے یعنی نذرمعین ۔

2 جس کا وقت متعین نہ ہو ،جب چاہے روزہ رکھ لے ،جیسے نذرغیر معین اور وہ نفلی روزہ جو شروع کر کے توڑ دیا جائے۔ 

نفل روزہ:یہ وہ روزے ہیں،جن کو ثواب کی نیت سے سال کے کسی بھی دن اور مہینے میں رکھنے کی گنجائش ہے،یہ نبی اکرم ﷺ  سے بھی ثابت ہیں اورہمیشہ امت مسلمہ نے بھی اس پرعمل کیاہے،ان میں دوروزے عاشوراء محرم کے یعنی نواوردس یا دس اور گیارہ محرم الحرام ۔تین روزے ہرماہ کے ایام بیض یعنی تیرہ،چودہ اورپندرہ اسلامی تاریخ کے،جوگیارہ مہینوں کے حساب سےمجموعی طورپرتینتیس روزے بن گئے،بارھواں مہینہ رمضان المبارک کامہینہ ہے جس میں پورا مہینہ روزے رکھے جاتے ہیں،اس لیے اس کو شمار نہیں کیا گیا۔ایک روزہ شعبان المبارک کی پندرھویں تاریخ کا،جسے شبِ برات کہتے ہیں۔چھ روزے شوال کے،جن کوشش عیدکے روزے بھی کہاجاتاہے۔

رمضان المبارک کے بعد ماہِ شوال میں چھ روزے رکھنا مستحب ہیں اور احادیثِ مبارکہ میں ان کی بہت فضیلت اور ترغیب آئی ہے۔نبی کریمﷺ  کا  ارشاد ہے:’’ جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اور اُس کے بعد ماہِ شوال میں چھے نفلی روزے رکھے، تو اُس کا یہ عمل ہمیشہ روزے رکھنے کے برابر ہو گا۔‘‘حضرت ابو ایّوب انصاریؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرمﷺ نے فرمایا’’ جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھے روزے رکھے، تو یہ ایسا ہے ،جیسے پورے سال کے روزے ہوں۔‘‘(صحیح مسلم)

یہ روزے مسلسل بھی رکھے جا سکتے ہیں اور وقفہ دے کر بھی، یعنی اپنی سہولت کے مطابق شیڈول ترتیب دیا جا سکتا ہے۔جہاں اللہ تعالیٰ نے پورا مہینہ اہتمام سے روزے رکھنے کی توفیق عطافرمائی ہے،ہم ہمت کریں تو وہی اللہ ہمیں یہ چھ روزے رکھنے کی بھی توفیق عطاکرے گا،اس لیے اس اجرسے محروم نہیں رہناچاہیے۔نفل روزوں کابڑا اجر وثواب ہے ،بیہقی کی روایت میں اس کو یوں بیان کیاگیاہے کہ ایک دن کے نفلی روزے کی وجہ سے بندہ جہنم سے اس قدر دور ہوجاتاہے جس قدر فاصلہ وہ کوا طے کرتاہے جو پیداہونے کے بعد دوڑنا شروع کرے اوربالآخر بوڑھا ہوکر مرجائے۔جتنا فاصلہ پوری عمر میں یہ کوا طے کرے گا،اس کااندازہ لگانا مشکل ہے،اتنی ہی مقدار ایک نفلی روزے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ہمیں جہنم سے دور فرمادیتے ہیں۔نبی اکرم ﷺ  نے مثال دیتے ہوئے کوے کی مثال اس لیے دی ہے کہ یہ تمام پرندوں میں سب سے طویل العمر پرندہ ہے۔



Comments

Reply to Comment
Comments Approval

Your comment will be visible after admin approval.

شوال کے چھ روزے ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب
You are studying
شوال کے چھ روزے ڈاکٹرمولانامحمدجہان یعقوب